اگرادارےقوم کی آزادی و خودمختاری کےساتھ کھڑے نہیں ہونگےتو یہ ملک کیلئے بہترنہیں ہوگا:عمران خان 

اگرادارےقوم کی آزادی و خودمختاری کےساتھ کھڑے نہیں ہونگےتو یہ ملک کیلئے بہترنہیں ہوگا:عمران خان 

اسلام آباد:سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ملک کی آزادی کےخلاف بہت بڑی سازش کی گئی ہے،چاہتا ہوں سپریم کورٹ کے اندر اس کیس کی کھلی سماعت ہو،سپریم کورٹ کو اب وہ کرنا چاہئے جو اسےتب کرنا چاہئےتھا،سپریم کورٹ کو اس کی تحقیقات کرنی چاہئیںکیونکہ اگرادارےقوم کی آزادی و خودمختاری کےساتھ کھڑے نہیں ہوں گےتو یہ ملک کیلئے بہترنہیں ہوگا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے میڈیاسےگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے عہدے سے ہٹنےکے بعد میری پہلی پریس کانفرنس ہے،کہا تھا پاکستان کو دھمکی آمیز مراسلہ دیا گیا جس میں دھمکی دی گئی تھی،بہت سے لوگوں نے کہا یہ مراسلہ غلط ہےمگر وقت نےسچ ثابت کردیا،اس مراسلے میں پاکستان کیلئے جو زبان استعمال کی گئی وہ قابل مذمت ہے،اس مراسلے میں ملک کے وزیراعظم کو دھمکی دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا اس مراسلے میں کہا گیاعمران خان کو اگر نہیں ہٹائیں گے توملک کیلئے مشکلات آئیں گی،یہ بھی کہا گیا تھا اگرعمران خان کو ہٹادیا گیا تو ہم معاف کردیں گے،جنہوں نے مراسلہ لکھا تھاانہیں معلوم تھا پاکستان میں کس نے آنا ہے،اس مراسلے کا صرف ایک مقصد تھا کہ عمران خان کو راستے سے ہٹا دیا جائے ۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا یہ مراسلہ درست تھا،اس مراسلے میں تکبر موجود تھا،مراسلے میں تکبر سے کہا گہا عمران خان کوہٹایاجائے،ملک کے وزیراعظم کےخلاف عالمی سطح پر سازش کی گئی،جس روز ڈونلڈ لو سے ان کی ملاقات ہوئی اگلے دن تحریک عدم اعتماد آئی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ڈونلڈ لو سے ملاقات کے بعد اتحادی اور منحرف ارکان نے بیانات دینا شروع کئے،باہر کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوتی جب تک اندر سے میرجعفر اور میرصادق نہ ملیں،انہیں معلوم تھا کس نے حکومت میں آنا ہے،اس سے سازش کا پتہ چلتا ہے،عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد تمام تماشہ شروع ہوا،چاہتا ہوں سپریم کورٹ کے اندر اس کیس کی کھلی سماعت ہو۔

انہوں نے کہا لندن میں بیٹھے شخص نے سازش کیلئے لوگوں سے ملاقات کی،یہاں اس کے چھوٹے بھائی اور زرداری سازش میں ملوث تھے،عمران خان نے کہا اگر تحقیقات نہ کی گئیں تو کوئی وزیراعظم دھمکیوں کے سامنےکھڑانہیں ہوسکےگا،اگرادارےقوم کی آزادی و خودمختاری کےساتھ کھڑے نہیں ہوں گےتو یہ ملک کیلئے بہترنہیں ہوگا،سپریم کورٹ تحقیقات کرے گاتو معلوم ہوگا کون کون اس معاملے میں ملوث ہے۔


ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا اسلام آباد کی طرف مارچ کی تاریخ بعد میں دوں گا،لوگوں میں آج شعور ہوچکا ہے،وہ بیدار ہوچکے ہیں،پوری تنظیم کو اسلام آباد کی جانب نکلنے کیلئے تیاری کی ہدایت کر دی ہیں ،تنظیموں کو کہا ہے کہ اسلام آباد کی آزادی کیلیے مارچ کریں۔

چیف الیکشن کمشنر کی بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا چیئرمین الیکشن کمیشن امپائربن ہی نہیں سکتا،اس پر ایکشن نہ ہوا تو ضمیر فروشی کےدروازے کھل جائیں گے،چیئرمین الیکشن کمیشن کو استعفیٰ دینا چاہئے،انہوں نے کہا جن لوگوں نے بےشرمی سےخود کو بیچا ہےان پر عدالتوں کو کیسزسننےچاہئیں۔