اسلام آباد: ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں متوقع اضافے کی خبروں پر شوکت ترین کا بھی ردِعمل آگیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شوکت ترین نے لکھا کہ’ پاکستان کی عوام کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کی مد میں جو ریلیف دیا موجود حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر وہ واپس کرنے جا رہی ہے‘۔
https://twitter.com/shaukat_tarin/status/1517768185545646080?s=20&t=pNcyT3efJuxYKggoDQptkQ
سابق وزیرخزانہ نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ’ ہم نے اس ریلیف کیلئے مکمل مالی مدد فراہم کی، میں نے کبھی آئی ایم ایف کا غیر ضروری دباؤ نہیں لیا‘۔
واضح رہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا ہے ، انکا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوئی۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پیٹرول پر سبسڈی نہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم متفق ہیں کہ جو سبسڈیز ہم دے رہے ہیں ان کے متحمل نہیں ہوسکتے ، اس لیے ان میں کمی ناگزیر ہے۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق اگر حکومت مئی اور جون میں پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی برقرار رکھتی ہے تو اس سے قومی خزانے کو 96 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑے گا ۔
خیال رہے کہ وزارت خزانہ کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق حکومت اس وقت ایک لٹر پٹرول پر 21 روپے اور ڈیزل پر 52 روپے فی لٹر سبسڈی دی جارہی ہے ۔ اگر حکومت سبسڈی ختم کر دیتی ہے تو پٹرول کی نئی قیمت 170 روپے فی لٹرہو جائے گی جبکہ ڈیزل پر سبسڈی ختم ہونے سے اس کی فی لٹر قیمت 196 روپے تک پہنچ جائے گی ۔