لاہور: حکومت پٹرول اور ڈیزل پر کتنی سبسڈی دے رہی ہے ؟ اور سبسڈی ختم ہونے کی صورت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کتنی ہو جائیں گی؟ تفصیلات سامنے آگئیں۔
وزارت خزانہ کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق حکومت اس وقت ایک لٹر پٹرول پر 21 روپے اور ڈیزل پر 52 روپے فی لٹر سبسڈی دی جارہی ہے ۔ اگر حکومت سبسڈی ختم کر دیتی ہے تو پٹرول کی نئی قیمت 170 روپے فی لٹرہو جائے گی جبکہ ڈیزل پر سبسڈی ختم ہونے سے اس کی فی لٹر قیمت 196 روپے تک پہنچ جائے گی ۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے اگر حکومت مئی اور جون میں پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی برقرار رکھتی ہے تو اس سے قومی خزانے کو 96 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑے گا ، فیول سبسڈی ختم کرنے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم شہبازشریف کریں گے ۔
قبل ازیں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوئی۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پیٹرول پر سبسڈی نہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم متفق ہیں کہ جو سبسڈیز ہم دے رہے ہیں ان کے متحمل نہیں ہوسکتے ، اس لیے ان میں کمی ناگزیر ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ساتویں اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کیلئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل امریکہ میں موجود ہیں، مذاکرات 20 اپریل کو شروع ہوئے جو کل 24 اپریل تک جاری رہنے کا امکان ہے اور کامیابی کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی قسط ملنے کی توقع ہے۔