اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ لوگ بالخصوص خواتین عید کی شاپنگ ابھی سے کر لیں کیونکہ ممکن ہے، آگے لاک ڈاؤن لگا دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کوویڈ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراءاور اعلیٰ صوبائی حکام نے شرکت کی جبکہ صوبائی وزرائے اعلیٰ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں کورونا پابندیاں مزید سخت کرنے پر غور کیا گیا اور عید پر تعلیمی اداروں میں 10 چھٹیاں دینے کی تجویز بھی زیر غور آئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے بتایا کہ عید تک آؤٹ ڈور ڈائننگ پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے اور صرف ٹیک اوے اور ہوم ڈلیوری کی اجازت ہو گی جبکہ جم اور ایکسر سائز سنٹرز پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے، ہوسکتا ہے ایسی صورتحال پیدا ہو کہ شہروں میں لاک ڈاؤن کرنا پڑے، اس لئے عوام بالخصوص خواتین عید کی شاپنگ ابھی سے کر لیں۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ دفاتر 2 بجے بند کردئیے جائیں اور 50 فیصد سے زیادہ لوگوں کو نہ بلایا جائے، جن علاقوں میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے زیادہ ہے وہاں سکول عید تک بند کئے جائیں گے جن میں میٹرک اور انٹر کلاسز بھی شامل ہیں تاہم فی الحال بازار شام 6 بجے تک کھلیں رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شام 6 بجے کے بعد صرف اشیائے ضروریہ کی دکانیں کھلیں گی، افطاری کے بعد بازار نہیں کھلیں گے، خواتین عید کی شاپنگ دن میں کریں اور ابھی سے شروع کردیں، آخری دنوں کا انتظار نہ کریں کیونکہ ہوسکتا ہے آگے لاک ڈاؤن کردیا جائے۔