لندن: برطانوی سائنسدان اپنے طویل تجربوں اور تحقیق سے بالاخر ایک ایسا پلاسٹک تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو ناصرف ماحول دوست ہے بلکہ ایک خاص عرصے کے بعد تحلیل ہونے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ عام پلاسٹک کبھی ختم نہیں ہو سکتا تاہم اس کے مقابلے میں لیبارٹری میں تیار کردہ پلاسٹک صرف چند دنوں کے اندر اندر ختم ہوجاتا ہے تاہم اس کیلئے پانی اور گرمی کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ تحقیق ایک برطانوی جریدے میں چھپی ہے۔ اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے لیبارٹری میں ایسے جراثیم تیار کئے جو پلاسٹک کو کھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہی جراثیموں کو پلاسٹک بیگ کے میٹریل کیساتھ بیگز بنانے کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔
برطانوی محققین کا کہنا ہے کہ عام پلاسٹک کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ آج دنیا میں ہونے والی ماحولیاتی آلودگی میں سب سے بڑا کردار ہی اس کا ہے۔ یہ پلاسٹک ایسے مضبوط ریشوں سے تیار کیا جاتا ہے جسے کسی قسم کی آب وہوا اور جراثیم نقصان ہی نہیں پہچا سکتے۔
سائنسدان برسوں سے کرہ ارض کو اس پلاسٹک کے بھیانک عذاب سے بچانے کی کوششوں میں مصروف تھے جس میں بالاخر انھیں کامیابی حاصل ہو چکی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ مزید ٹیسٹوں اور حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد اس ماحول دوست پلاسٹک کی پروڈکشن شروع کر دی جائے گی۔
سائنسدانوں نے اپنے تجربے میں دیکھا کہ لیبارٹری میں تیار کردہ پلاسٹک صرف دو دنوں کے اندر اندر ختم ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اسے مکمل ختم ہونے میں صرف چند مزید دن ہی لگتے ہیں۔ اگر یہ پلاسٹک مارکیٹ میں لوگوں کی ضروریات کیلئے استعمال ہونا شروع ہو گیا تو کچھ سالوں کے میں یہ دنیا آلودگی میں کامیابی پانے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔