کراچی: حکومت سندھ کی سخت پابندی کے باوجود کراچی کے تاجر یکم رمضان سے تمام مارکیٹیں کھولنے پر بضد ہیں۔ گزشتہ روز سربراہ کراچی تاجر اتحاد نے حکومت سندھ کو کاروبار کھولنے سے متعلق دو روز میں فیصلہ کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔
سربراہ کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا تھا کہ کورونا پھیلانے کا سبب نہیں بننا چاہتے لیکن کاروبار کھولنا چاہتے ہیں، حکومت نے 2 سے 3 دن میں فیصلہ نہیں کیا تو از خود دکانیں کھولیں گے۔بعدازاں کراچی کے تاجروں نے آئرن مارکیٹ اور ٹمبر مارکیٹ میں دکانیں کھول دیں جس پر پولیس موقع پر پہنچی اور دکانیں بند کرا دیں۔
پولیس نے تاجر رہنما حماد پونا والا اور دیگر 5 افراد کو گرفتار کر کے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ بھی درج کیا تھا۔گزشتہ روز لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی اور زبردستی کاروبار کھولنے پر گرفتار کیے گئے 6 تاجروں کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اس معاملے پر کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی اجازت کے بغیر کسی کو کاروبار کھولنے کی اجاز ت نہیں ہے، اجازت کے بغیر کاروبار کھولنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے صوبے میں لاک ڈاؤن جاری ہے اور چند صنعتوں کو طے کردہ ضابطہ کار کے تحت کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل سے آل سٹی تاجر اتحاد کے صدر حماد پونا والا کی قیادت میں نمائندہ وفد نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی تھی۔ملاقات میں گورنر سندھ نے احتیاطی تدابیر کے ساتھ کاروبار کھولنے کے مطالبے کی حمایت بھی کی تھی۔