بغداد:لیبیا کے سابق مطلق العنان حکمراں مقتول معمر قذافی نے عراق کے سابق مرد آہن صدام حسین کو بغداد سے اسمگل کرنے کے لیے امریکیوں کو رشوت کی پیش کش کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس بات کا انکشاف صدام حسین کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والی عراق کی خصوصی عدالت کے اعلیٰ جج منیر حداد نے انٹرویومیں کیا،ان جج صاحب ہی نے 2006ءمیں سابق صدر کو سزائے موت سنائی تھی۔انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکیوں نے صدام حسین کی پھانسی کو 144 روز تک موخر کرنے کی کوشش کی تھی۔
انھوں نے بتایاکہ (سابق) عراقی صدر جلال طالبانی نے صدام حسین کو تختہ دار پر لٹکانے کی منظوری دی تھی لیکن انھیں سزائے موت میں ترمیم یا اس کو موخر کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا کیونکہ بین الاقوامی عدالت کے قواعد انھیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔انھوں کہا کہ عراقی قانون کے تحت کسی مجرم کو عید کے موقع پر پھانسی دینے کی اجازت نہیں ہے لیکن تب ان (ججوں ،عراقی حکومت) کی یہ رائے تھی کہ صدام حسین جیل سے فرار ہوسکتے تھے۔
انھوں نے کہا کہ صدام حسین کا ٹرائل عمومی طور پر آزادانہ تھا۔جج جوڈیشیل کونسل کے نامزد تھے اور سابق صدر کے مقدمے کی سماعت کرنے والوں میں 35 بعثی (سابق حکمراں بعث پارٹی سے تعلق رکھنے والے) جج بھی شامل تھے۔