اسلام آباد: کمپیوٹر ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ دفتر کام کاج ہو یا طالب علموں کو پڑھنا، لکھنا ہو، جدید دور کے تمام افراد کمپیوٹر کے ہی مرہون منت ہیں۔
لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ کی بورڈ کے حروف تہجی کی ترتیب درست کیوں نہیں ہوتی۔ ایک نجی ویب سائٹ پر چھپنے والی دلچسپ رپورٹ کے مطابق کی بورڈ کو 1870ء میں اصل ٹائپ رائٹرز کے بانیوں میں سے ایک کرسٹوفر لیتھم شولز نے ایجاد کیا تھا۔ کی بورڈ کی یہ ترتیب کمپیوٹرز سے لے کر سمارٹ فونز کے کی بورڈ کے لیے بھی اپنائی جا چکی ہے۔
دراصل دنیا کے پہلے کی بورڈ کی کیز انگریزی حروف تہجی کے مطابق ہی تھیں۔اس کی بورڈ کو 1868ء میں رجسٹرڈ کروایا گیا تھا۔ مگر بہت زیادہ استعمال ہونے والے حروف ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب تھے اس لئے اس کی کیز اکثر جام ہو جایا کرتی تھیں۔
اس مشکل کو دیکھتے ہوئے کرسٹوفر شولز نے QWERTY کی بورڈ تیار کیا، جس میں زیادہ استعمال ہونے والے الفاظ کو مختلف جگہوں پر منتقل کر دیا گیا تا کہ تکنیکی مسائل سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب موجودہ کی بورڈ کے حوالے سے ایک مختلف خیال بھی پیش کیا جاتا ہے کہ ابتدا میں ٹائپ رائٹرز کو ٹیلی گراف آپریٹرز استعمال کرتے تھے جو مورس کوڈ میں موصول پیغام کو تحریر کرتے ہوئے درست حروف تہجی پر مبنی کی بورڈ پر ٹائپ کرتے ہوئے الجھن کا شکار ہو جاتے تھے، یہی وجہ ہے کہ کی بورڈ کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا۔