پشاور: پشاور ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا گزشتہ مارچ میں جو کوتاہی ہوئی وہ اس بار نہیں ہوگی اس بار مارچ کیلئے تمام تیاریاں کر رکھی ہے اس بار مارچ ہوگا تو ٹھیک ٹھاک مارچ ہوگا وقت پر بتائینگے کہ مارچ کیسے ہوگا ۔
قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے کہا مولانا کا پہلے فرانس کے متعلق کیا موقف تھا اور اب کیا ہے؟ عمران خان جب فرانس کے صدر سے ملا تھا تو مولانا فضل الرحمان تنقید کررہے تھے،شہباز شریف کی فرانس کے صدر سے ملاقات پر مولانا فضل الرحمن خاموش ہیں ، ان کی اسلامی پسندی اب کہاں گئی یہ لوگ اقتدار کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔
اسد قیصر کا مزید کہنا تھا موجودہ حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے، پنجاب حکومت گرانے کی باتوں پر ان کا کہنا تھا میں نے آپشنز کا کہا تھا کہ اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کا آپشن ہے دو صوبوں میں ہماری اکثریت ہے اور یہ آپشن ہمارے لئے آسان ہوگاہم نے تحریک شروع کی ہے۔
انہوں نے کہا گزشتہ مارچ میں جو کوتاہی ہوئی وہ اس بار نہیں ہوگی اس بار مارچ کیلئے تمام تیاریاں کر رکھی ہے اس بار مارچ ہوگا تو ٹھیک ٹھاک مارچ ہوگا وقت پر بتائینگے کہ مارچ کیسے ہوگا