اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حقیقی آزادی کیلئے فائنل کال اس وقت دوں گا جب دیکھوں گا کہ میرے ٹائیگراحتجاج کیلئے تیار ہیں۔ ہفتے کو فیصلہ کروں گا کہ کب احتجاج کی کال دینی ہے۔
اسلام آباد میں کے پی ہاؤس میں پی ٹی آئی رہنماؤں سے خطاب کرتے عمران خان نے کہا کہ آزادی پلیٹ میں رکھ کرنہیں ملتی،قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔ یہ لوگ ہمیں آرام سےآزادی نہیں دیں گے۔ میں ایک آزادانسان ہوں،کبھی کسی کےسامنےنہیں جھکا۔ کبھی بزدل آدمی لیڈرنہیں بن سکتا۔ رانا ثنااللہ میرا وعدہ ہے تم اسلام آباد میں کہیں چھپ نہیں سکو گے۔ کوفہ والوں کے خوف کی وجہ سے سانحہ امام حسین رونما ہوا۔ یہ امتحان کا وقت ہے، رانا ثنا اللہ نے دھمکی دی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں ڈیزل نے 2 دھرنے دیئے ہم نے کسی کو نہیں روکا تھا۔ شریف اور زرداری خاندان نے پاکستان کو لوٹا ہے۔ذہنی آزادی، فارن پالیسی کی آزادی، حقیقی آزادی کا حصہ ہیں۔ ہمارے 126دن کے دھرنے میں میں نے بہت اونچ نیچ دیکھی۔ جو لوگ ترقی کرتے ہیں وہ کسی خوف میں نہیں پلتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سب سے پہلے فارن پالیسی کی آزادی ہمارا مقصد ہے۔میرے ماں باپ نے میرے ذہن میں حقیقی ازادی کا مطلب ڈالا تھا۔جب انسان خوف کے بت کے سامنے جھک کر راہ حق سے اترتا ہے تو وہ شرک ہے۔لاالہ الا اللہ سے فکری آزادی پیدا ہوتی ہے۔ جب آپ لاالہ الا اللہ پڑھتے ہیں تو حقیقی آزادی کا اظہار کرتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جو لوگ ان کو لے کر آئے یہ ان سے ڈرے ہوئے تھے۔ ملک میں آج بدترین مہنگائی ہے۔ سازش کر کے ہماری حکومت گرائی گئی ۔