نیویارک: امریکہ میں شرح سود بڑھنے سے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر نئی بلندی پر پہنچ گیا ، ایشیا کی اسٹاک مارکیٹس ریڈ زون میں چلی گئیں ۔
امریکہ نے شرح سود بڑھا کر دنیا بھر کے سینٹرل بینکس کو نئی مشکل میں ڈال دیا ، فیڈرل ریزرو نے پالیسی ریٹ 75 بیسس پوائنٹس بڑھا کر شرح سود میں مزید اضافے کا عندیہ بھی دے دیا ۔ ریٹ بڑھتے ہی ڈالر نئی بلندی جبکہ ایشیا کی کیپٹل مارکیٹس دو سال کی کم ترین سطح کو چھو رہی ہیں ۔
2023 تک امریکہ میں شرح سود ساڑھے چار فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے ۔ یورپ اور ایشیا کے سینٹرل بینکس نے بھی ریٹس بڑھانے کی صف بندی کر لی ۔
دوسری جانب ، روسی صدر کی ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی نے بھی دنیا بھر میں ہلچل پیدا کر دی ہے ۔ امریکہ اور یورپ جو یوکرین جنگ ختم ہونے کی امید کئے بیٹھے تھے اب روسی دھمکی نے مہنگائی کے نئے سونامی کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے ۔
ادھر پاکستان میں بھی ڈالر کنٹرول سے باہر ہوتا جا رہا ہے ، ہر روز ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے ۔ انٹربینک میں ڈالر 15 پیسے مہنگا ہو گیا جس کے بعد انٹربینک میں ڈالر 239 روپے 80 پیسے پر ٹریڈ ہو رہا ہے ۔