نیو یارک :بھارتی وزیر اعظم چھہترویں اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلا س میں شرکت کیلئے امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں ،ا س وقت جہاں عالمی میڈیا میں مودی کے دورہ امریکہ کو لے کر چہ مگوئیاں کی جا رہی ہیں وہیں اس دورے سے متعلق یہ سوالات بھی جنم لے رہے ہیں کہ کیا مودی اس دفعہ ٹرمپ کو رام کرنے کے بعد بائیڈن کو اپنے جال میں پھنسانے میں کامیاب ہو گا یا نہیں؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مودی نے دورہ امریکہ سے قبل کہا کہ امریکا کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرنے، جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 22 ستمبر بدھ کے روز امریکا روانگی سے قبل کہا کہ وہ امریکا کے چار روزہ دورے کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے ساتھ ساتھ کئی اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کرنے والے ہیں۔دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کواڈ ممالک کے سربراہوں سے ایک پلیٹ فورم پر ملاقات درحقیقت چین کیخلاف ایک نیا محاذ کھولنے کی پلاننگ ہو سکتی ہے ۔
بھارتی وزیر اعظم کے بقول، ’’یہ امریکا کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرنے اور جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کا بہترین موقع ہے۔‘‘ بیان کے مطابق یہ پہلا موقع ہو گا جب نریندر مودی کواڈ رہنماؤں کی سربراہی کانفرنس میں بذات خود شریک ہوں گے۔ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد یہ مودی کی بائیڈن سے بھی پہلی ملاقات ہو گی۔