برسلز: یورپی یونین نے پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھا ہے۔ یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین اور پاکستان جوائنٹ کمیشن میں مشاورت جاری ہے اور موجودہ جائزے میں انفرادی طور پاکستان پر بات نہیں ہوئی۔
یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ جی ایس پی پلس کی نئی شرائط پر بات ہوئی ہے اور نئی شرائط میں 6 نئے کنوینشن شامل کیے گیے ہیں۔ نئے کنوینشن میں معذور افراد کے حقوق، چائلڈ لیبر کا خاتمہ اور ماحولیات کا تحفظ شامل ہے۔
خیال رہے کہ جی ایس پی پلس کے تحت پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی پر دی جانے والی مراعات جاری رہیں گی۔
خیال رہے کہ جی ایس پی سکیم کے تحت ترقی پذیر ممالک کی یورپی یونین کی منڈیوں میں آنے والی مصنوعات سے درآمدی ڈیوٹی ہٹا دی جاتی ہے۔ اگر کسی ملک کو یہ درجہ دیا گیا ہے تو اسے انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، ماحولیات کے تحفظ اور طرزِ حکمرانی میں بہتری سمیت 27 بین الاقوامی معاہدوں کا نفاذ کرنا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ جی ایس پی پلس کے نتیجے میں پاکستان کو یورپی یونین کی 27 رکن ریاستوں میں ڈیوٹی فری رسائی دستیاب ہے۔
یورپی یونین کے لیے پاکستانی برآمدات کا حجم جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے قبل 2013 میں 4 ارب 53 کروڑ 80 لاکھ یورو تھا جو 2019 تک 65 فیصد اضافے کے بعد 7 ارب 49 کروڑ 20 لاکھ یورو ہو گیا تھا۔