کابل : افغانستان کے شہر جلال آباد میں یکے بعد دیگرے پانچ حملے ہوئے ہیں ۔ چار دھماکوں میں 2 افراد جاں بحق جبکہ فائرنگ کے واقعہ میں 3 افرار مارے گئے۔ متعدد افراد زخمی ہوئے۔
افغان ٹی وی طلوع نیوز کے مطابق جلال آباد میں دہشت گرد کارروائیاں جاری ہیں۔ آج بھی جلال آباد شہری دھماکوں سے گونج اٹھا اور شہر میں مختلف جگہوں پر 4 دھماکے ہوئے جن میں 2افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
جلال آباد میں پانچواں واقعہ فائرنگ کا ہوا ملزموں نے سابق بارڈر فورسز کی بیس کے قریب فائرنگ کی جس سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔تاحال جلال آباد چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم چند روز قبل جلال آباد میں ہی گشت پر مامور گاڑی پر حملے میں 2 طالبان کے قتل کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی۔
داعش خراسان نے ہی ننگرہار میں بھی ایک گاڑی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں ایک بچہ جاں بحق اور دو افراد شدید زخمی ہو گئے تھے۔داعش خراسان نے اگست کے آخر میں کابل ایئرپورٹ پر خوفناک حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی، جس میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دوسری جانب جلال آباد میں ہی ناکارہ بنانے کی کوشش کے دوران بارودی سرنگ دھماکے سے پھٹ گئی جس کے نتیجے میں 2 طالبان زخمی ہو گئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
واضح رہے کہ ننگر ہار داعش کی جائے پیدائش ہے جب کہ جلال آباد بھی داعش خراسان کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔