اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو انسانیت کے خلاف منظم جرائم قرار دیا ۔
ایران اور مشرق وسطی پر عائد امریکی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ ایران اسی صورت میں ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات میں حصہ لے گا ، جب وہ پابندیاں ختم کرنے کا باعث بنیں ۔
ایرانی صدر نے ملک کے جوہری پروگرام کا یہ کہہ کر دفاع کیا کہ یہ پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور اس کی ملک کے دفاعی حکمت عملی میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔
دوسری جانب ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کشمیریوں کی غیر مشروط حمایت جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ۔
رجب طیب ایردوان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ترکی کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔ کشمیر میں 75 سالوں سے جاری بھارتی ظلم ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں افغانستان کو عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ سماجی ڈھانچے کی پرواہ کیے بغیر افغانستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا ۔ افغانوں کے ساتھ یک جہتی جاری رکھیں گے ۔