ملیبرن: آسٹریلیا کے شہر میلبرن اور گردونواح میں شدید زلزلے سے درودیوار ہل گئے، کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا، حکام نے صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے جنوبی علاقوں میں مقامی وقت کے مطابق 9 بج کر 15 منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلے کی شدت اس قدر شدید تھی کہ لوگ عمارتوں سے خوفزدہ ہو کر سڑکوں پر نکل آئے۔ زلزلے سے کئی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت پانچ اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ اس کے علاوہ جنوبی آسٹریلیا اور نیو ساؤتھ ویلز کے علاقوں میں بھی اعشاریہ چار اور تین اعشاریہ ایک شدت کے زلزلے محسوس کئے گئے۔
انتظامیہ نے صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے تاہم ابھی تک کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن نے زلزلے سے ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عوام کیساتھ ہے اور ان کی ضرور مالی مدد کرے گی، تاہم انھیں اس بات کی خوشی ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
سکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں کبھی تواتر سے زلزلے نہیں آئے، اس لئے وہ محسوس کر سکتے ہیں کہ ہماری عوام کو اس سے کتنا خوف محسوس ہوا ہوگا۔ خیال رہے کہ آسٹریلوی وزیراعظم ان دنوں امریکا میں موجود ہیں۔
ادھر وکٹوریا سٹیٹ ایمرجنسی سروس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ زلزلے کے بعد آنے والے آفٹر شاکس سے ہوشیار رہیں اور جہاں تک ممکن ہو خستہ حال عمارتوں سے دور رہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے جو آفٹر شاکس کی صورت میں موجود ہے۔ شہری بغیر ضرورت ڈرائیونگ نہ کریں، جہاں تک ممکن ہو عمارتوں سے باہر رات گزاریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کیریبئن ملک ہیٹی میں ہولناک زلزلے نے سینکڑوں انسانوں کو لقمہ اجل بنا دیا تھا۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت سات اعشاریہ دو ریکارڈ کی گئی تھی۔
اس زلزلے کی شدت اس قدر ہولناک تھی کہ اس کے جھٹکے دیگر ممالک اور جزیروں میں بھی محسوس کئے گئے۔ امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس قدرتی آفت کا مرکز ہیٹی کے جنوب مغرب کا علاقہ تھا جو ہیٹی کے دارالحکومت پورٹو پرنس سے 125 کلومیٹر دور ہے۔