اسلام آباد: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا دہشت گردی کی عدالت میں ٹرائل ہو چکا ہے کمیشن کی رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ رپورٹ پر زیادہ سے زیادہ ایف آئی آر اور ٹرائل ہو سکتا ہے اور جو دونوں ہو چکے ہیں اور کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد جو کچھ ہونا ہے وہ پہلے ہی ہو چکا ہے۔
طلال چودھری نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ شائع کرنی ہے تو ایک فیصلہ کرنا پڑے گا کہ ملک میں ملکی سلامتی سے لے کر جو بھی جرائم ہوئے ان سب کی رپورٹ بھی شائع کی جائے اور درجنوں رپورٹیں حکومت کے پاس پڑی ہیں ایک رپورٹ شائع نہیں ہونی چاہیے بلکہ سب ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی اتنا مقدس نہیں ہونا چاہیے کہ کمیشن کی رپورٹ میں اس کو چھپایا جائے اور سارے پاکستان کی کمیشنوں کی رپورٹ شائع کریں اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن کوئی ایک رپورٹ شائع نہیں ہونی چاہیے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پہلے ایٹمی دھماکا کرنے پر نواز شریف کو سزا دی گئی اور اب معاشی دھماکا کرنے پر سزا ہوئی تمام کارروائیوں کا نشانہ شریف فیملی ہی کیوں ہے؟۔ جادوگروں نے کہا حدیبیہ پیپرز مل کھلے گا اور وہ بھی کھل گیا یہ کون سے جادوگر ہیں جو بتا دیتے ہیں کہ کون سی درخواست ہو گی اور کیا کارروائی ہو گی۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ نقصان شریف فیملی یا (ن) لیگ کا نہیں پاکستان کا ہو رہا ہے کیونکہ سی پیک اور سرمایہ کاری خطرے میں ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں