اسلام آباد: پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری کم اور امریکا کی بڑھ گئی ۔ جولائی تا ستمبر میں چین کی طرف سے د س کروڑ ڈالر جبکہ امریکا نے دس کروڑ ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی اور امریکی سرمایہ کاری میں اضافے کا انکشاف ہوا ہے ۔ پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ہے جس میں سڑکوں، بجلی گھروں، ریلوے لائن اور صنعتی زونز کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔
پاکستان میں سابقہ حکومت یعنی مسلم لیگ نواز کے دور میں سی پیک کے منصوبے پر کام شروع ہوا تھا اور اس کے تحت بہت سارے منصوبوں کا افتتاح کیا گیا اور ان میں سے کچھ مکمل بھی ہوئے تاہم تحریک انصاف کے برسر اقتدار آنے کے بعد اس منصوبے پر کام میں سست روی دیکھی گئی ۔
ماہرین کے مطابق چینی سرمایہ کاری میں کمی کی ایک بہت بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں جاری انفراسٹرکچر اور توانائی کے بہت سارے منصوبوں پر کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ موجودہ دور حکومت میں سی پیک کے تحت کسی بڑے منصوبے کا آغاز نہیں کیا گیا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کہ پچھلے دو سال میں چین سے پاکستان میں آخری بار سب سے زیادہ سرمایہ کاری دسمبر 2019 میں کی گئی تھی اور اس کا حجم تیس کروڑ ڈالر تھا۔اس کے بعد اس سرمایہ کاری میں بتدریج کمی آنا شروع ہوئی اور مختف مہینوں میں تھوڑے بہت اضافے اور کمی کے بعد یہ مجموعی طور پر 20 کروڑ سے کم ہی رہی۔
اپریل 2020 میں یہ فقط اسی لاکھ ڈالر تک محدود ہو گئی تھی جس کی وجہ بنیادی وجہ کورونا وائرس تھی تاہم ستمبر 2020 میں اس کے حجم میں کچھ بہتری ہوئی اور یہ تیرہ کروڑ ڈالر تک پہنچی۔ موجودہ سال کے پہلے مہینے (جنوری) میں اس کا حجم پانچ کروڑ ڈالر رہا جو رواں مالی سال کے پہلے مہینے (جولائی) میں مزید کم ہوا اور گذشتہ ماہ یعنی ستمبر کے مہینے میں سرمایہ کاری کا مجموعی حجم فقط ڈھائی کروڑ ڈالر رہا۔
یاد رہے کہ پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران امریکہ سے آنے والی سرمایہ کاری کا حجم چینی سرمایہ کاری سے زیادہ رہا ہے۔