اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرازاق داؤد نے کہا ہے کہ رواں مالی سال ستمبر میں برائے راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) میں 16 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ستمبر 2021ء میں 236 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت ستمبر 2020ء میں کل براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 203 ملین ڈالر کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت توقع رکھتی ہے کہ مختلف شعبوں میں آنے والے مہینوں میں مزید سرمایہ کاری آئے گی۔ سرمایہ کاری میں اضافے کی وجہ سے مزید ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ملکی کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگست میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 1.47 ارب ڈالر تھا جو ستمبر میں کم ہو کر 1.13 ارب ڈالر ہو گیا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی خسارہ 3.4 ارب ڈالر رہا۔ واضح رہے کہ درآمدی بل میں اضافے کی وجوہات میں درآمدات، اشیاء اور توانائی کی بڑھتی ہوئی عالمی قیمتیں شامل ہیں۔
ستمبر 2021ء میں صرف ویکسینز پر تقریباً 400 ملین خرچ کئے گئے جبکہ ان اخراجات کا پوری سہ ماہی میں مجموعی حجم ایک ارب ڈالر رہا۔
اس طرح ویکسینز کی درآمد کی ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ مذکورہ سہ ماہی میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2.4 ارب ڈالر تک کم ہوا۔ مزید برآں درآمدی بل میں اچانک اضافے سے اشیاء کی قیمتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ تیل، ایل این جی اور کوئلے سمیت توانائی کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان رہا جبکہ کیمیکلز، سٹیل اور خوراک کی قیمتیں بھی بڑھیں۔
وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ اشیاء کی سپلائی کی صورتحال آنے والے مہینوں میں بہترہو جائے گی جس سے درآمدی بل پر دبائو میں مزید کمی آئے گی۔
برآمدات کے شعبے میں ماہوار بنیادوں پر اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے جو ستمبر میں 2.64 ارب ڈالر یا 12.5 فیصد رہا۔ پہلی سہ ماہی میں برآمدات کا حجم 7 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ جون 2022ء میں 31 ارب ڈالر اور سروسز ایکسپورٹس 6 سے 7 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔