ممبئی : بالی وڈ کے مسٹر پرفیکٹ عامر خان ایک بار پھر تنقید کی زد میں آگئے ۔ ٹائر ساز کمپنی کے اشتہار میں پٹاخے نہ چلانے کی نصیحت اداکار کے گلے پڑگئی ۔ انتہا پسند ہندو رہنما نے نمازجمعہ اور اذان کو بھی قابل اعتراض بنا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی معروف ٹائرساز کمپنی کے اشتہار میں اداکار عامر خان کو دیوالی پر پٹاخے چلانے سے منع کرتے دکھایا گیا ہےجس پر انتہا پسند ہندو رہنما آپے سے باہر ہوگئے ۔
انتہا پسند ہندو رہنما اننت کمار ہیگڑے نے بھارت کی معروف ٹائر کمپنی کے ایم ڈی اور جی ایم کو خط میں عامر خان کے دیوالی پر بنائے گئے اشتہار کی سخت مخالفت کی ۔
اننت کمار ہیگڑے کا کہنا تھا کہ اشتہار میں ہندو روایات کا احترام نہیں کیا گیا جس سے ہندو برادری کے جذبات مجروح ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ کمپنی کو فوری طورپر اپنا اشتہار بند کرنا چاہئے اور آئندہ کوئی بھی ایسا اشتہار نہ بنائیں جس سے ہندؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچے ۔
انتہا پسندو رہنما اننت کمار نے کمپنی کے نام لکھے خط میں یہ موقف اختیار کیا کہ اگر دیوالی پر پٹاخے چلانا بری بات ہے تو پھر بھارت بھر میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے موقع پر سڑکوں کا بند کرنا بھی بری بات ہے ۔ اس کے علاوہ جب اذان ہوتی ہے تو بہت سے لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں ۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ اذان کی وجہ سے پیدا ہونے والے شور کی وجہ سے سکولوں کالجوں اور ہسپتالوں کے لوگ متاثر ہوتے ہیں تو پھر ان پر بھی پابندی لگنی چاہئے ۔
یاد رہے کہ بھارت کی معروف ٹائر ساز کمپنی کے نئے اشتہار میں مسٹر پرفیکٹ عامر خان کو دکھایا گیا ہے جو لوگوں کو یہ سمجھاتے نظر آتے ہیں کہ دیوالی پر سڑکوں پر پٹاخے نہیں چلانے چاہئیں اس سے لوگ ڈسٹرب ہوتے ہیں ۔
بھارتی انتہا پسند ہندو رہنما کے خط کے بعد بھارت میں بولی وڈ سٹار عامر خان کے خلاف ایک نئی مہم شروع ہوگئی ہے ۔ سوشل میڈیا پر عامر خان کو ان کے مداح سپورٹ کررہے ہیں جبکہ انتہا پسند ہندو ان کی مخالفت میں سرگرم ہیں ۔