اترپردیش: بھارت کی ریاست اترپردیش میں ایک انوکھا کیس سامنے آیا ہے جہاں پر ایک سات سالہ لڑکے کو عدالت میں ساڑھے پانچ سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں پیش کیا گیا۔ کم سن بچی کی والدہ نے الزام لگایا کہ جب ان کی بیٹی اپنی بال لڑکے کے گھر سے اٹھانے گئی تو اس نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ خاتون نے پولیس کو جو رپورٹ درج کروائی اس میں لڑکے کی عمر درج نہیں کی گئی تھی لیکن میڈیکل رپورٹ میں لڑکے کی عمر سات سال بتائی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لڑکے کے خلاف ہندوستانی تعزیرات (آئی پی سی) کی دفعہ 376 (عصمت دری) اور بچوں سے تحفظ برائے جنسی جرائم (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تاہم لڑکا آئی پی سی قانون کے تحت جزوی استثنیٰ کا حقدار ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ دل ہلا دینے والا ایک واقعہ دلی میں ہوا جہاں پولیس نے ایک 30 سالہ شخص کو گرفتار کیا جس پر ایک 86 سالہ دادی کو ریپ اور اس پر تشدد کرنے کا الزام تھا۔
نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو بھارت کے مطابق 2018 میں پولیس نے 33,977 کیسز ریکارڈ کیے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ہر 15 منٹ میں ایک ریپ۔ لیکن ریپ کے خلاف مہم چلانے والے کہتے ہیں کہ دراصل حقیقی نمبر اس سے کہیں زیادہ ہیں کیونکہ بہت سے کیسز تو رپورٹ ہی نہیں کروائے جاتے اور سب خبروں میں بھی نہیں آتے، صرف بہت زیادہ ظالمانہ اور چونکا دینے والے ہی پریس میں رپورٹ ہوتے ہیں۔