سینیٹر رحمان ملک کی امریکی صدر سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی اپیل

سینیٹر رحمان ملک کی امریکی صدر سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی اپیل

اسلام آباد: سینیٹر رحمان ملک نے امریکی صدر سے پاکستان سے نکالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا میں پاکستانی ووٹرز کی حمایت چاہتے ہیں تو انہیں پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ سے نکالنا چاہیے۔

تفصیل کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ سے پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑھ کر پاکستان نے قربانیاں دیں، ہمارے 70  ہزار سے زائد جوان اورشہری شہید ہوئے۔

سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ کیا ان عظیم قربانیوں کا یہی صلہ ہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا ہے؟ امریکا میں مقیم پاکستانیوں سے مہم میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مادرِ وطن کے مفاد کیلئے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے اپنے ٹویٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مختلف کانگریس رہنماؤں اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر کو بھی ٹیگ کیا ہے۔

خیال رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا تین روزہ اجلاس شروع ہو چکا ہے جس میں پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ ہر کسی کی نظریں فیٹف کی جانب لگی ہوئی ہیں کہ آیا پاکستان پر گرے لسٹ کی دیوار لٹکتی رہے گی؟ اسے بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا؟ یا اس کی خدمات اور اٹھائے گئے اقدامات کو تسلیم کرتے ہوئے اسے چھٹکارا مل جائے گا۔

ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بیشتر شرائط پر عملدرآمد کر لیا ہے اس لئے اسے ضرور ریلیف ملنا چاہیے تاہم بعض کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہے کیونکہ فیٹف کا ایک ذیلی ادارہ اب بھی منی لانڈرنگ کیخلاف اٹھائے جانے والے اقدامات سے مطمئن نہیں ہے۔ اس نے 11 اکتوبر کو ایک رپورٹ فیٹف کو جمع کرا دی ہے اور اسی رپورٹ کی بنا پر ہی پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔