یرغمالیوں کے بدلے غزہ میں 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا اعلان

یرغمالیوں کے بدلے غزہ میں 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا اعلان

دوہا:  اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 4 روزہ عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر فیصلہ ہو گیا۔

غزہ جنگ بندی مذاکرات میں ثالثی  کا کردار ادا کرنے والے قطر نے تصدیق کی ہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔

اس سے قبل  اسرائیل کی حکومت نے غزہ میں چار روزہ جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست 50 قیدیوں کی رہائی کے لیے قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کی منظوری دی تھی۔

حماس نے عارضی جنگ بندی کی تصدیق کرتےہوئے کہا کہ معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں میں قید 150 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔

قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں تفصیلات فراہم کی گئی ہیں لیکن وقفے کے آغاز کے وقت کا اعلان اگلے 24 گھنٹوں میں کیا جائے گا جبکہ وقفہ صرف چار دن تک رہے گا جس میں توسیع کی جا سکتی ہے ۔

قطر کی وزارت خارجہ نے   سوشل میڈیا  پر جاری بیان میں کہا  کہ ریاست قطر عرب جمہوریہ مصر اور امریکہ کے ساتھ اسرائیل اور اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے درمیان کی گئی مشترکہ ثالثی کی کوششوں کی کامیابی کا اعلان کرتی ہے، جس کے نتیجے میں انسانی بنیادوں پر توقف کا معاہدہ ہوا۔

معاہدے میں غزہ کی پٹی میں اس وقت یرغمال بنائے گئے 50 اسرائیلی  خواتین  شہریوں اور بچوں کی رہائی بھی شامل ہے جس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید متعدد فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کی جائے گی، اس پر عمل درآمد کے بعد کے مراحل میں رہائی پانے والوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ 

قطر کے بیان کے مطابق اس عارضی جنگ بندی سے بڑی تعداد میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت ملے گی، جس میں انسانی ضروریات کے لیے ایندھن بھی شامل کیا جائے گا۔

قطر نے کشیدگی میں کمی، خونریزی روکنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے جاری سفارتی کوششوں کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اس معاہدے تک پہنچنے میں عرب جمہوریہ مصر کی کوششوں کو بھی سراہا۔

خیال رہے کہ قطر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے ساتھ یرغمالیوں اور اسرائیلی تحویل میں لیے گئے فلسطینیوں کی رہائی سے متعلق کئی دنوں سے مذاکرات جاری تھی۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ معاہدے کا مطلب یہ نہیں کہ جنگ بند ہو جائے گی، اسرائیلی فوج لڑائی میں وقفے کے بعد دباؤ ڈالنے کا عزم رکھتی ہے۔

ساتھ ہی ساتھ غزہ میں  انڈونیشیا کے ہسپتال اور خان یونس میں رات بھر اسرائیلی بمباری جاری رہی۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں 14 ہزار 100سے زیادہ افراد شہید ہو  چکے ہیں۔

مصنف کے بارے میں