اسلام آباد: غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ 21 نومبر کومزید 2 ہزار 990 غیر قانونی افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے۔اب تک مجموعی طور پر 2 لاکھ 43 ہزار 165 افغان باشندوں کا انخلاہو چکا ہے۔
چمن اور طورخم بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں اور پاکستان کی فراخدلی کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان نے جس فراخدلی سے افغان باشندوں کو اپنے ملک میں پناہ دینے کے ساتھ ساتھ روزگار کے سارے مواقع مہیا کئے اس امر کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔
گزشتہ روز 803 مرد، 759 خواتین اور 1428 بچے اپنے ملک چلے گئے۔ افغانستان روانگی کے لیے 306 گاڑیوں میں 627 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی ۔
وزارت داخلہ کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب ایران سے بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری ہے۔ اگست 2023 سے اب تک ساڑھے چار لاکھ غیر قانونی افغان باشندوں کو افغانستان بھیجا جا چکا ہے۔
ایران کی حکومت نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی لہر میں غیر قانونی افغان باشندوں کی شمولیت پر انہیں ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ۔غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے سے نمٹنے کے لیے ایرانی حکام نے سرحدی گذرگاہوں کو بند کر دیا ۔
ایرانی حکام کے مطابق دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحد افغان باشندوں کی غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہوتی رہی۔
حکام کا کہنا ہے کہ افغان باشندے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران میں بھی کئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔ 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آتے ہی ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندے افغانستان سے بھاگ کر ایران میں غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے۔