اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ تحریک لبیک ہو یا دیگر سب لوگ ہی سر پر چڑھے جا رہے ہیں اچھی طرح جانتے ہیں محرکات کون ہیں اور کیا چاہتے ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کیخلاف تقریر الگ چیز ہے ہم جواب بھی دیتے ہیں عدلیہ اور فوج کیخلاف تقاریر کی جاتی ہیں کیونکہ وہ ردعمل نہیں دیتے ہم جواب دیتے ہیں تو کہتے ہیں آزادی اظہار رائے ہی نہیں لیکن پھر تقریر میں سب کچھ بول جاتے ہیں اور کہتے ہیں آزادی اظہار رائے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین کو پاکستان کیخلاف استعمال کیا جاتا ہے اور مہمات کا سہارا لے کر ایسے عالمی قوانین کا استعمال کیا جاتا ہے اور متنازع کانفرنس پاکستان کیخلاف مواد کیلئے کی جاتی ہیں جبکہ آئین بتاتا ہے آزادی اظہا رائے کا فرض اور حق کس حد تک ہے ہمارے یہاں ہر کوئی حق مانگتا ہے فرض کیلئے تیار نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کیا امریکا میں کوئی ٹریفک پولیس والا روکے اور ڈرائیور اتر کر تھپڑ مارے تو وہ اسے گولی مار دے گا پاکستان میں روزانہ اس قسم کے واقعات ہو رہے ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جسٹس(ر) افتخارچوہدری اینڈ کمپنی نے پاکستان کی تباہی کی اور ان کے اقدامات پر کیا علی احمد کرد نے معافی مانگی؟، وکلا تحریک میں صرف ایک اعتزاز احسن بہترین تھے بعض وکلا نے وکل اتحریک کے بعد بڑے نوٹ بنائے ہیں اور وکلا تحریک میں خواجہ شریف کو بوریوں میں پیسے ملے جو تقسیم کیے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے مفرور شخص کا خطاب کرانا ججز کی توہین ہے جب بھی کیس چلتا ہے شریف فیملی عدالتوں کو ٹارگٹ کرتی ہے ن لیگ کی مہم پی ٹی آئی کیخلاف نہیں فوج اور عدلیہ کیخلاف ہے جبکہ فارن فنڈنگ کے تحت ہونے والی تقریب کا ایجنڈا بھی دیکھ لیں ججز کیساتھ دھوکا کیا کیونکہ انہیں نہیں بتایا گیا کہ نواز شریف بھی تقریب میں ہوں گے اور جن ججز کی عدالتوں سے مفرور ہیں ان کے سامنے تقریر کرا رہے ہیں اور ہمیں اچھی طرح پتہ ہے کیا محرکات ہیں اور ان کے پیچھے لوگ کون ہیں ٹی ایل پی ہو یا دیگر سب لوگ ہی سر پر چڑھے جا رہے ہیں۔