اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ فخر امام نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ہم گندم خوردنی تیل سمیت متعدد اجناس درآمد کر رہےہیں ،آئی ایم ایف سے قرض لینے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ چینی بحران کے دوران 20 روز میں 18 سے 20 ارب روپے کمائے گئے۔
وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ سید فخر امام نے بارانی یونیورسٹی کی سلور جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 12 سال سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار 28 من تھی۔ اس سال کم پیداوار کے باعث 19 لاکھ ٹن گندم درآمد کر رہے ہیں، 4لاکھ ٹن گندم آچکی ہے بقیہ 15لاکھ ٹن گندم بھی جلد پہنچ جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے گندم، چاول، گنے میں ریکارڈ فصل حاصل کی ۔لیکن آج ہم ہم اڑھائی سے3 ارب ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کرتے ہیں، 6.8ملین کپاس کے بیل ہم نے حاصل کئے ہیں کپاس کی قیمتیں دنیا بھر میں آسمان چھو رہی ہیں۔ پاکستان میں 120سرکاری اور 80نجی یونیورسٹیاں ہیں۔
فخر امام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 500 ادارے زراعت پر ریسرچ کر رہے ہیں اس کے باوجودہم نے 74 سالوں میں کیا کیا؟؟ ہم کس سطح پر ملک کو لے گئے آج بھی آئی ایم ایف سے کہتے ہیں کہ اتنے لاکھ ڈالر دیں۔ ہمارے پڑوسی کی سوچ ہندتوا کے اوپر چل رہی ہے کشمیر میں عوام پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ۔ ہماری 65فیصد آبادی 35 سال سے کم ہے ملک کی ترقی کے لئے سائنس کا استعمال لازمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا عمران خان کو جانتی ہے وزیراعظم نے ایک ٹیم بنائی ملک میں بہت سے چیلنج ہیں ، ملک کے کتنے سیاستدان آج قائداعظم جیسی سوچ رکھتے ہیں۔