اسلام آباد:حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ہر ماہ 4 روپے فی لیٹر بڑھانا ہوگی ،وفاقی وزرا نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اور پٹرول کی قیمتیں آئی ایم ایف کی وجہ سے بڑھانا پڑ ھ رہی ہیں ایسا کرنے سے ہی آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملیں گے ۔
وفاقی وزیر توانائی حماداظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات طے پاگئے ہیں ،شیرآیا شیرآیا آپ لوگ کہتے رہیں مجھےمعلوم تھاکہ شیر ایک دن آجائےگا ،آئی ایم ایف کیساتھ اسٹاف ایگریمنٹ کامیابی سےمکمل ہو چکا ہے ۔
شوکت ترین نے کہا کوروناکےباوجود معیشت کی بہتری کوآئی ایم ایف نے تسلیم کیا، ایشین بینک،ورلڈبینک بھی ہمیں وسائل دیتےہیں،مشیر خزانہ نے کہا کہ کوروناکی وجہ سےحکومت پاکستان کی معاشی ترقی جاری ہے۔
وفاقی وزیر توانائی حماداظہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے پرانے معاہدوں کی وجہ سےقیمتیں بڑھانا پڑ رہی ہیں ایسےمعاہدےکیےگئےکہ ہمیں بجلی کی قیمت بڑھاناپڑےگی، آئی ایم ایف کے ساتھ بجلی مہنگی کرنے پر رضا مندی پہلےہوگئی تھی آئندہ چند ماہ تک بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائی جائیں گی لیکن چند ماہ کے بعد بجلی مزید مہنگی کرنا پڑے گی۔
وزیرتوانائی نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدےکا انڈسٹریل ،گھریلو صارفین پر اثر نہیں پڑے گا ،آئی ایم ایف نے پاور سیکٹر اصلاحات کو لائق تحسین قرار دیتے ہوئے کہاکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے آئی ایم ایف کیساتھ انرجی پر معاہدہ ہوا ہے جواضافی بجلی استعمال ہو گی اس پر اثر نہیں ہوگا۔