نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا دھچکا، ریاست پنسلوینیا کی عدالت نے ٹرمپ کی جانب سے پوسٹل ووٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق جج کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ ٹرمپ کی ٹیم نے پنسلوینیا میں ڈاک کے ذریعے کاسٹ ہونے والے ووٹوں کے بارے میں جو قانونی نکات پیش کیے ہیں، وہ میرٹ کے بغیر اور افواہوں پر مبنی ہیں۔
صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 232 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں ، جبکہ جو بائیڈن نے واضح برتری حاصل کرتے ہوئے 306 ووٹس لیے ہیں۔
ادھر صدارتی انتخابات میں دھاندلی کا شور مچانے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوا ساز کمپنیوں پر بھی سازش کا الزام لگا دیا ہے۔
واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فائزر سمیت بڑی دوا ساز کمپنیوں نے وبا سے متعلق ویکسین کی ٹرائل میں کامیابی اور دستیابی کا اعلان جان بوجھ کر الیکشن کے بعد کیا۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ بڑی دوا ساز کمپنیاں دو ماہ قبل ہی اپنے نتائج کا اعلان کر سکتی تھیں ، لیکن انہوں نے چال چلی اور اس کا اعلان تاخیر سے کیا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ریاست جارجیا میں دھاندلی کے الزامات کے بعد حکام نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی مشین کے بجائے ہاتھوں سے کی تو نتیجہ اس بار بھی بائیڈن کے حق میں آیا ہے۔
ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے بھی اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ رائے دہندگان کی اکثریت نے آئندہ صدر کے طور پر جو بائیڈن کا انتخاب کیا ہے۔
سابقہ گنتی میں جوبائیڈن کو ریاست کے 16 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل ہوئے تھے اور اس بار ہاتھوں سے گنتی کرنے کے بعد بھی نتیجہ یہی رہا۔
جارجیا میں بھی کامیابی کی تصدیق ہونے کے بعد بائیڈن کے الیکٹورل کالج ووٹوں کی مجموعی تعداد 306 ہو گئی ہے جبکہ ٹرمپ کے الیکٹورل لالج ووٹوں کی تعداد 232 ہے۔