لاہور: کورونا وائرس کی وجہ سے ملکی صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے۔ عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے اس کے مریضوں اور اموات کی تعداد میں دن بند اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
نینشل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق مہلک وائرس گزشتہ چوبیس گھنٹے میں مزید 59 جانیں لے گیا ہے، حالیہ اضافے سے اموات کی تعداد 662 تک جا پہنچی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ایک روز میں 2 ہزار 664 نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد پاکستان میں مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 173 ہو گئی ہے۔ اس وقت ایک ہزار 653 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹے میں 897 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔
حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ اگر کورونا کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو دوبارہ سخت لاک ڈائون کی طرف جا سکتے ہیں، عوام کو چاہیے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ اس مرض کو شکست دی جا سکے۔ ادھر عالمی ادارہ صحت نے بھی ایس او پیز پر عملدرآمد کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 95 فیصد افراد صرف فیس ماسک ہی پہننا شروع کر دیں تو کسی ملک کو لاک ڈائون لگانے کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔
ڈبلیو ایچ اور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سماجی رابطے رکھنا ممکن نہیں ہے لیکن احتیاطی تدابیر اختیار کرنا عوام کے بس میں ہے۔ انہوں نے یورپ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کی تقریباً ساٹھ فیصد عوام ہی فیس ماسک استعمال کرتی ہے۔
پاکستان میں این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق صوبہ پنجاب کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی اموات کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے جہاں 2848 لوگ اس موذی مرض کے ہاتھوں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ دیگر صوبوں کی صورتحال بھی کچھ بہتر نہیں ہے۔ صوب سندھ میں کورونا وائرس سے 2816 جبکہ خیبر پختونخوا میں 1325 نے کورونا وائرس کی وجہ سے اپنی جانیں گنوا دی ہیں۔