پشاور: حکومت مخالف اتحاد، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے آج پشاور میں ہونے والے جلسے کیلئے تیاریاں مکمل کر لئی گئی ہیں۔ قائدین کے خطاب کیلئے سٹیج تیار کر لیا گیا ہے جبکہ کارکنوں کی بڑی تعداد میں آمد کے پیش نظر پنڈال کو کرسیوں اور خیر مقدمی بینروں سے سجا دیا گیا ہے۔
صوبے کے مختلف اضلاع سے قافلے مقامی اور صوبائی قائدین کی سرپرستی میں پشاور جلسہ گاہ پہنچیں گے۔ سٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے عوام کی سہولت کیلئے متبادل روٹس کا انتظام کیا گیا ہے۔ وام کی سہولت کیلئے سٹی ٹریفک پولیس نے متبادل روٹس کے خصوصی نقشے جاری کر دیئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان پشاور میں موجود، دیگر قائدین آج پہنچیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے ملک میں وبائی مرض کورونا وائرس کے کیسز میں دوبارہ بے تحاشہ اضافہ کے باوجود اپوزیشن کی جانب سے جلسوں کے انعقاد کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ بیماری کے پھیلائو کے باوجود جان بوجھ کر عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی اپوزیشن کورونا کی پہلی لہر کے وقت مجھے سخت لاک ڈائون نہ کرنے کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بناتی تھی، اب یہی لوگ ناعاقبت اندیشی کا ثبوت دے رہے ہیں۔ یہ لوگ عدالت احکامات کی کھل کھلا خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے اپوزیشن کی جانب سے جلسے جلوس کرنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ صرف اپنی سیاسی دکان چکانے اور کیسوں سے بچنے کیلئے غریب عوام کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے ایک بار پھر اپوزیشن رہنمائوں پر واضح کیا کہ انتخابی اصلاحات ہوں یا پھر قومی مفادات کے معاملات ہم گفتگو کیلئے تیار ہیں لیکن اگر کوئی غلط کام میں ملوث رہا ہے تو اسے قانون کا سامنا کرتے ہوئے اسے بھگتنا ہوگا، ہم احتساب کے معاملے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرینگے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد کے رہنمائوں کا دعویٰ ہے کہ حکومت کورونا وائرس کو آڑ بنا کر جلسوں پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہم جلسے ملتوی ہرگز نہیں کریں گے، ہر جلسہ اپنی مقررہ تاریخ پر ہی ہوگا۔ ادھر حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود اگر اپوزیشن نے جلسے کئے تو مقدمات درج ہونگے، اپوزیشن کا رویہ غیر جمہوری ہے۔