بیروت:لبنان کے وزیر اعظم سعد الحریری نے بیروت لوٹنے کے بعد اپنا استعفا واپس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر میشل عون نے ان کی وطن واپسی تک استعفے کو منظور نہیں کیا تھا اور اس کو زیر التوا رکھا ہوا تھا۔انھوں نے صدر سے بات چیت کے بعد استعفا واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔انھوں نے بیروت میں آج یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت کی ہے۔انھوں نے بیروت کے وسط میں فوجی پریڈ کا بھی معائنہ کیا ہے۔اس موقع پر ان کے ساتھ صدر عون اور پارلیمان کے اسپیکر نبیہ بیری بھی موجود تھے۔
سعد حریری نے 4نومبر کو لبنان کے داخلی امور میں ایران کی مداخلت کے خلاف بہ طور احتجاج اپنے عہدے سے استعفا دینے کا اعلان کیا تھا۔انھوں نے ایران اور شیعہ ملیشیا حزب اللہ پر عرب امور کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا اور اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ انھیں قتل کیا جاسکتا ہے۔
وہ ایک نشری تقریر میں وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد سے سعودی دارالحکومت الریاض میں مقیم تھے اور وہاں سے گذشتہ ہفتے کے روز فرانس کے دارالحکومت پیرس پہنچنے کے بعد صدر مشعل عون سے فون پر بات چیت کی تھی اور انھیں بدھ کو اپنی بیروت واپسی کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔اس کے بعد انھوں نے منگل کو مصر اور قبرص کے مختصر دورے کیے ہیں۔