اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف عدلیہ سے نااہلی کے بعد سیاست کے اہل بھی نہیں رہے،ہمیں قومی اسمبلی میں عددی قوت کا پتہ ہے، معاملہ شکست کا نہیں اصول کا ہے اور ہمارا اصولی موقف ہے کہ ایک نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا، چوہدری نثار کے انتہا پسندوں سے رابطے تھے اور سب نے دیکھا کہ وہ حکیم اللہ محسود کے مرنے پر کس طرح روئے تھے۔
بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے مسلم لیگ(ن)کی جانب سے نواز شریف کو نااہل ہونے کے باوجود پارٹی سربراہ بنانے کے فیصلے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ نااہلی کا مطلب وزیراعظم یا وزیر بننے کی پابندی نہیں ہوتی بلکہ ایسا شخص سیاست ہی نہیں کرسکتا۔ اگر نواز شریف پارٹی کے سربراہ رہے تو حکومت ایک نااہل شخص کی پالیسی پر چلے گی۔
خورشید شاہ نے اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے جاری دھرنے پر کہا کہ دھرنے کی وجہ سے 20 لاکھ افراد یرغمال ہیں، پارلیمنٹ میں بھی کہہ دیا ہے کہ دھرنا ختم کرانے کے لیے حکومت فوج سے مدد لے اور اس کے لیے اپنا آئینی اختیاراستعمال کرے۔ انہوں نے کہا ختم نبوت کے حلف نامہ کا معاملہ پارلیمنٹ میں آتے ہی منٹوں میں حل کرلیا گیا تھا، پارلیمنٹ میں سب جماعتوں نے مل کر مسئلہ حل کیا۔ ختم نبوت کی قانون سازی پیپلز پارٹی کے قائد شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا کارنامہ ہے۔
خورشید شاہ نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے متعلق کہا کہ چوہدری نثار کے انتہا پسندوں سے رابطے تھے ا س لئے ایسے مسئلے نہیں بنے، سب نے دیکھا کہ چوہدری نثار حکیم اللہ محسود کے مرنے پر کس طرح روئے تھے۔ مسلم لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس کی حکومت کی عملداری کمزور ہوگئی ہے۔احسن اقبال ایسے وقت میں وزیر داخلہ بنے جب پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی۔ حکومتی جماعت انتشار کا شکار ہو تو وزیر داخلہ کو بھی رینجرز اہلکارعدالت جانے سے روک دیتے ہیں۔