سعودی عرب نے پاکستانی تاجروں کو دو سال کا ملٹی پل ویزا دینے کا اعلان کر دیا

: سعودی عرب نے پاکستانی تاجروں کو دو سال کا ملٹی پل ویزا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلہ میں ایف پی سی سی آئی کا لیٹر درکار ہو گا۔اس بات کا اعلان پاکستان میں سعودی سفیر عبداللہ مرزوق الزھرانی نے ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرئوف عالم سے ایک ملاقات کے دوران کیا

07:21 PM, 22 Nov, 2016

اسلام آباد : سعودی عرب نے پاکستانی تاجروں کو دو سال کا ملٹی پل ویزا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلہ میں ایف پی سی سی آئی کا لیٹر درکار ہو گا۔اس بات کا اعلان پاکستان میں سعودی سفیر عبداللہ مرزوق الزھرانی نے ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم سے ایک ملاقات کے دوران کیا۔

جاری تفصیلات کے مطابق سعودی سفیر نے کہا کہ سعودی عرب کو پاکستان سے برادرانہ تعلقات پر فخر ہے اور دوطرفہ تجارت سمیت ہر شعبہ میں تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ پاکستانی تاجروں کے ویزا اور دیگر مسائل حل کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ سعودی سفیر عبداللہ مرزوق الزھرانی نے کہا کہ انکا ملک آئل اکانومی سے ہٹ کر دیگر شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ تیل کی آمدنی پر دارومدار کم کیا جا سکے۔ اس سے ملکی ترقی اور روزگار کی صورتحال بہتر ہو گی اور یہ پاکستانی سرمایہ کاروں کیلئے ایک سنہرا موقع ہے۔ پاکستانی سعودی عرب میں زراعت، مشروبات، خوراک، فود پراسسنگ، آئل، گیس، شمسی توانائی، پانی سے متعلقہ شعبوں، مالی و پیسہ ورانہ خدمات، تعلیم، تربیت، انسانی وسائل کی ترقی ۔ انفراسٹرکچر، ریلوے، میٹرو، ٹرانسپورٹ، ماحولیات، آئی سی ٹی، کنزیومر و لگژزی اشیاء ،کان کنی، سیکورٹی سروسز اور ہیلتھ کئیر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں جنھیں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔

اس موقع پر وفاقی چیمبر کے صدر عبدالرئوف عالم نے کہا کہ 2003 سے 2013 تک سعودی عرب نے مثالی ترقی کی جس دوران عوام کی آمدنی میں 75 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 17 لاکھ نوکریاں پیدا ہوئیں۔ اس دوران جی ڈی پی دگنا ہو گیا اور زرمبادلہ کے ذخائر جی ڈی پی کے برابر ہو گئے مگر اب تیل کی آمدنی پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بے چینی کے باوجود سعودی معیشت مستحکم ہے جسکی وجہ سے سرمایہ کار اس طرف متوجہ ہیں۔ سعودی ریال دنیا کی مستحکم ترین کرنسیوں میں شامل ہے جس کا ایکسچینج رہٹ گزشتہ تیس سال سے مستحکم ہے اسلئے سرمایہ کار بلا خوف و خطر وہاں کا رخ کر سکتے ہیں۔

مزیدخبریں