ژیجیانگ: چین میں ایک کسان نے اپنی بیوی کو گردے کے درد میں تڑپتا دیکھ کر اس کے لیے خود ایک بستر ایجاد کیا جس پر آرام کرنے کے بعد اس کی بیوی کے گردے میں پتھریاں ختم ہوگئیں۔
چین کے صوبے جیانگژی کے رہائشی کسان کی بیوی کا ایک گردہ ناکارہ ہونے کے بعد 1993 میں اسے نکال دیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ اپنی بیوی کی مدد کے بارے میں سوچتا رہا جب کہ دوسرے گردے میں بھی پتھریاں بننے لگیں تھے اور ڈاکٹروں کے مطابق ایک گردے والے مریض کی پتھریاں خارج کرنے والا آپریشن بہت خطرناک اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کسان کی بیوی کو مشورہ دیا گیا کہ وہ دن میں کچھ وقت اس طرح الٹی ہوکے ان کا سر نیچے کی جانب ہو تو اس روایتی طریقے سے پتھریاں خارج ہوسکتی ہیں۔
معالج کے مشورے کے بعد کسان ایک ایسے نظام پر غور کرنے لگا جس پر لیٹ کر یہ عمل انجام دیا جاسکے اور اس کے ذہن میں ایک بستر کا خاکہ ابھرا۔ کسان نے ایک ماہ تک اپنی ایجاد کے نقشے تیار کیے اور اپنی گھریلو اشیا سے بستر تیار کرلیا۔ یہ بستر 360 درجے ( یعنی مکمل) دائرے میں گھوم سکتا ہے اور ہر زاویے سے اوپر اور نیچے رک سکتا ہے۔ اس کے بعد جسم میں ٹریکٹر کے پہیے سے تھرتھراہٹ پیدا جاتی ہے تاکہ پتھر گردے سےباہر خارج ہوجائیں۔ کسان کی بیوی کو صرف 5 روز کے دوران 10 منٹ تک الٹا رکھا گیا اور اس کے بعد ان کے گردے کی ساری پتھریاں نکل آئیں اور بدن سے خارج ہوگئیں۔
کسان کی بیوی کی صحتیابی کی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلنے لگیں جس کے بعد پتھری ختم کرنے والے بستر کی مانگ میں اضافہ ہوتا چلاگیا۔ لیکن چینی قوانین کے مطابق گردوں میں پتھری کے مریض ان کا بستر مفت میں استعمال کرسکتے ہیں اور ان میں سے کم ازکم تین افراد نے اعتراف کیا ہے کہ یہ بستر ان کے لیے مفید ثابت ہوا ہے۔
اب کسان نے اپنی اس اہم ایجاد کا پیٹنٹ حاصل کرلیا ہے اور وہ اسے بڑے پیمانے پر تیار کرکے درد سے تڑپتے ہوئے مریضوں کو گردے کی پتھری سے نجات دلوانا چاہتا ہے۔