اسرائیل کی نئی یہودی بستیوں کی تعمیرپر فلسطین کا شدید اعتراض‎

اسرائیل کی نئی یہودی بستیوں کی تعمیرپر فلسطین کا شدید اعتراض‎

القدس: فلسطین کی وزارتِ   خارجہ نےالقدس میں سات ہزار افراد  کے لیے نئی بستی  تعمیر کیے جانے کی تیاری میں حکومتِ اسرائیل کے مصروف  ہونے سے آگاہ کیا ہے۔

فلسطین کی وزارتِ خارجہ سے جاری کردہ تحریری  اعلامیے میں کہا گیا ہے  کہ اسرائیل مشرقی القدس  کو فلسطین سے الگ  کرنے   اور یہودیوں کی بستیوں میں اضافہ کرنے   اورمزید  سرزمین حاصل کرنے  کا ہدف مقرر کیے ہوئے ہے۔

اسرائیل کی  وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ  دریائے اردن  کے مغربی کنارے   پر فلسطینیوں  سے کم تعداداد میں آمنا سامنا    ہونے کے لیے  یہودی بستیوں کے لیے نئے راستے   اور سڑکیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔  

حکومتِ فلسطین  اسرائیل کی جانب سے نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کی مخالفت کررہی ہے۔

اسرائیل اور  فلسطین کے درمیان امن مذاکرات   میں اسرائیل  کے سن 1967 کی سرزمین  تک اپنے آپ کو محدود رکھنے  اور نئی یہودی بستیوں کی تعمیر  کی اجازت نہ دیے جانے   کی وجہ سے  اپریل 2014 میں یہ مذاکرات  منطقع   ہو گئے تھے۔
 
 
 

مصنف کے بارے میں