نیو یارک: امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ ایران میں بھاری پانی کی تیاری کا عمل جامع ایٹمی معاہدے تحت انجام پا رہا ہے۔
جان کربی کا کہنا تھا کہ ایران میں بھاری پانی کی پیداوار میں اضافہ اور دوسرے ملکوں کو فروخت، جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اضافی بھاری پانی کی دوسرے ملکوں کو فروخت کے لیے عمان منتقلی کے فیصلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل جوہری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کی نگرانی میں انجام پائے گا اور اس سے جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہو گی۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا تھا کہ تہران اضافی بھاری پانی دیگر ملکوں کو فروخت کرنے کی غرض سے عمان منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
جامع ایٹمی معاہدے کے تحت اسلامی جمہوریہ ایران اضافی بھاری پانی دیگر ملکوں کو فروخت کر سکتا ہے۔ ایران اب تک بیالیس ٹن بھاری پانی امریکہ کو جبکہ انتالیس ٹن روس کو فروخت بھی کر چکا ہے۔