نیویارک :اقوامِ متحدہ نے کہاہے کہ رواں برس شام میں محصور افراد کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں اقوامِ متحدہ کے ہنگامی امداد کے رابطہ کار سٹیفن او برائن کا کہنا تھا کہ چھ ماہ میں خانہ جنگی کا شکار شام میں محصور افراد کی تعداد چار لاکھ 86 ہزار 700 سے بڑھ کر نو لاکھ 74ہزار 80 ہو گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ شامی شہریوں کو محصور اور بھوکا رکھا جا رہا ہے انھیں طبی امداد اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر مدد سے محروم رکھا جا رہا ہے تاکہ انھیں ہتھیار ڈالنے یا پھر فرار کی راہ اختیار پر مجبور کیا جائے۔او برائن کا کہنا تھا کہ یہ جان بوجھ کر کیے جانے والی ظالمانہ اقدامات ہیں اور زیادہ تر صدر بشارالاسد کی فوج کی جانب سے کیے جا رہے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے اہلکار سٹیفن اوبرائن نے ادارے کو یہ بھی بتایا کہ منقسم حلب شہر میں دو لاکھ 75 ہزار افراد باغیوں کے زیرِ قبصہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور مشکلات کا شکار ہیں۔
کیونکہ تمام طبی مراکز کو بمباری کے نتیجے میں تباہ ہو چکے ہیں۔انھوں نے کہا کہ رواں ماہ میں 350سے زیادہ مارٹر گولوں اور راکٹوں کے ذریعے حلب شہر کو نشانہ بنایا گیا جس میں 60 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 350 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔