اسلام آبادہائیکورٹ نے شیریں مزاری گرفتاری پر جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیری مزاری کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا،جب تک انکوائری نہیں ہوتی شیریں مزاری کو رہا کیا جائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا جب آئین کا احترام نہیں ہوتا تو ایسے واقعات رونما ہوں گے،ہر حکومت کا آئینی خلاف ورزیوں پر افسوسناک رویہ ہوتا تھا،افسوس کی بات ہے کہ کسی حکومت نے جبری گمشدگیوں پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔
چیف جسٹس نے کہا یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کسی کو پتہ ہی نہیں تھا کہ شیریں مزاری کو کیسے اٹھایا گیا،ایڈووکیٹ جنرل عدالتی حکم کے بعد کہا عدالت جو حکم دے گی ہم عمل کریں گے۔