کھٹمنڈو: نیپال کی صدر بدیا دیوی بھنڈاری نے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اکثریت ثابت کرنے میں ناکامی پر ایک بار پھر پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے نومبر میں عام انتخابات کا اعلان کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیپال میں عبوری وزیراعظم کے پی شرما اولی اور اپوزیشن لیڈر شیر بہادر پارلیمینٹ میں اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے جس کی وجہ سے نیپالی صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے کورونا وائرس کے باوجود نومبر میں انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔
نیپال کی صدر بدیا دیوی نے اسمبلی کی تحلیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عبوری وزیراعظم جمعہ تک دی گئی ڈیڈ لائن کے دوران حکومت بنانے کیلئے درکار اکثریت حاصل نہیں کرسکے اس لئے پارلیمینٹ تحلیل کی جاتی ہے اور نئے انتخابات کا پہلا مرحلہ 12 نومبر جبکہ دوسرا مرحلہ 19 نومبر کو ہو گا۔
صدر بدیا دیوی کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسمبلی کی تحلیل اور نئے انتخابات کا فیصلہ عبوری وزیراعظم کے پی شرما اولی کی سربراہی میں قائم کابینہ کی سفارش پر کیا گیا ہے۔ نیپال میں حال ہی میں نئے انتخابات ہوئے تھے تاہم کوئی حکومت بنانے کیلئے درکار اکثریت حاصل نہیں کرسکا تھا۔
واضح رہے کہ نیپالی صدر نے دسمبر 2020ءمیں بھی پارلیمنٹ تحلیل کرکے 30 اپریل اور 10 مئی کو الیکشن کرانے کا اعلان کیا تھا تاہم الیکشن میں کوئی بھی اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب نہیں رہا تھا اور اس وقت پارلیمینٹ تحلیل کرنے کے اعلان پر کئی روز تک مظاہرے بھی ہوتے رہے تھے۔