لندن: بانی متحدہ کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے مقدمے کی سماعت آئندہ برس 31 جنوری سے برطانیہ میں شروع ہوگی۔
کنگسٹن کراؤن کورٹ میں یہ سماعت تین ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ بانی متحدہ نے صحت اور کورونا پابندیوں کے سبب یہ سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرانے کی کوشش کی اور ان ہی وجوہات پر مقدمے کی سماعت پہلے بھی دو مرتبہ ملتوی کی جا چکی ہے۔
بانی متحدہ کورونا میں مبتلا ہونے کے سبب دسمبر کے وسط سے 12 جنوری تک اسپتال میں داخل رہے تھے۔
67 سالہ بانی متحدہ کو دہشت گردی ایکٹ 2006 اور سنگین جرائم ایکٹ 2007 کے تحت اس مقدمے کا سامنا ہے۔ بانی متحدہ پر اگست 2016 میں نفرت انگیز تقریر کرنے اور کارکنوں کو اشتعال دلانے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ 22 اگست 2016 کو ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کی جانب سے پاکستان مخالف تقریر اور میڈیا ہاؤس پر حملوں میں سہولت کاری پر فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور عامر لیاقت حسین سمیت دیگر پر کراچی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے اور عدالت نے متعدد رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔
بعد ازاں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 23 اکتوبر 2018 کو اشتعال انگیز تقاریر کے 21 مقدمات میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں پر فرد جرم عائد کر دی تھی۔