کراچی: قومی احتساب بیورو نے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیئرمین خورشید جمالی کو گرفتار کر لیا۔ نیب نے خورشید جمالی سمیت نجی کمپنی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو کراچی سے گرفتار کیا ہے۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق تینوں افراد پر سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈس پیچ کمپنی سے متعلق تحقیقات میں بے قاعدگیوں کے الزامات ہیں۔
ذرائع کے مطابق خورشید جمالی کے وارنٹ گرفتاری دو روز قبل جاری ہوئے ان کا نام کراچی سے سو کلومیٹر دور سپر ہائیپر نوری آباد پاور پلانٹ کی ڈس پیچ اینڈ ٹرانسمیشن لائن سے متعلق معاملے پر نیب کی تحقیقات میں شامل تھا۔
جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ کے نتیجے میں خورشید جمالی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں بھی شامل کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید جمالی کئی برسوں سے سندھ حکومت کے ساتھ کئی شعبوں میں کنسلٹنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ مقتدر حلقے ان کی گرفتاری کو بہت اہم قرار دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ انہیں آج یا کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔