کیپ ٹاو¿ن: جنوبی افریقہ میں ملیریا جیسے خطرنا ک مرض سے چھٹکاتے کیلئے ماہرین نے ایسی دوا تیار کی ہے جس کی ایک خوراک بہت مو¿ثر ثابت ہوسکتی ہے۔
کیپ ٹاو¿ن یونیورسٹی میں ہونیوالی تحقیق تحقیق کے مطابق ایک کمپاو¿نڈ MMV390048 ملیریا کے طفیلیے (پیراسائٹ) کے تمام مراحل (اسٹیجز) کا خاتمہ کرسکتا ہے۔ یہ مرکب تمام مزاحم اور سخت جان ملیریا کی اقسام کو روکتا ہے، انفیکشن کم کرتا ہے اور اس کے پھیلاؤ کو بھی نہیں ہونے دیتا ہے۔ جبکہ اوویات کی ماہر کیلی شیبال نے کہا کہ اس کی پہلی خوراک مریض سے ملیریا دور کرتی ہے اور مرض ہونے سے بچاتی بھی ہے۔
اس دوا کو ابتدائی طور پر بندروں اور چوہوں پر آزمایا گیا ہے اور ایم ایم وی 390048 کے اثرات کا بغور جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ جن کے جسم میں ملیریا کے جراثیم تھے اور ان کے اثرات نمودار نہیں ہوئے تھے اس سے پہلے ہی مرکب نے اس طفیلیے کا خاتمہ کردیا۔ اس کے علاوہ ملیریا کی بعض اقسام کئی دواو¿ں کو ناکام بنادیتی ہیں لیکن ایم ایم وی390048 نے ایسے ملیریا کا بھی علاج کیا اور اس میں کامیابی ملی، پھر 2017 میں اسے ایتھوپیا پر انسانوں پر آزمایا گیا لیکن اس دوا کو بازار میں آنے پر 6 سے 8 سال لگیں گے۔ ماہرین کی یہ تحقیق جرنل آف سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع کی گئی ہے۔