لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سعودی عرب کے ساتھ ہماری گہری مذہبی وابستگی ہے۔ ایران بھی ہمارا ہمسایہ اور بھائی ملک ہے لیکن پاکستان کا موقف واضح ہے سعودی عرب ہمارے لیے اہم ملک ہے اور اس کی اپنی خارجہ پالیسی ہے جبکہ امریکا کی اپنی خارجہ پالیسی ہے۔ ٹرمپ کے ایران سے متعلق بیان کے بعد ایران کو دنیا کی ہمدردریاں ملی ہیں تاہم سرحدی خلاف ورزیاں بنیادی تعلقات پر کبھی بھی اثرانداز نہیں ہوتیں۔
رانا ثنااللہ نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اے لیول کے سیاستدان بھی منشیات کا شکار ہیں جو دن کے وقت منشیات سونگھ لیتے ہیں اور پھر الزامات لگاتے ہیں۔ منشیات کے خلاف موجودہ حکومت کی مکمل توجہ ہے۔ کہتے ہیں عمران خان ایک گمراہ شخص ہے ہر بات میں گمراہی پھیلاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ٹرمپ کی تعریف کے محتاج نہیں کیونکہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دینے والا ملک ہے۔ عمران خان کی طرح امریکا کو بیماری کی طرح لگ گیا ہے جو ہر وقت نفرت پھیلاتا رہتا ہے۔ نفرت کا جو بیج ان لوگوں نے بویا ہے وہ 2018 کے الیکشن میں کاٹیں گے۔
اس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کے دورے کے دوران کل جس طرح پاکستانی وزیراعظم کو ٹریٹ کیا گیا وہ شرمندگی کا باعث ہے اور ٹرمپ کی باتوں پر نواز شریف کو کوئی تو بیان دینا چاہیے تھا کیونکہ ٹرمپ کو تو پاکستان یاد ہی نہیں آیا صرف بھارت کی بات کرتا رہا ہے۔ نواز شریف پاکستان کے وزیراعظم ہیں تو کم از کم پاکستان کے لوگوں کی ہی بات کر لیتے۔ بھارت کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے جبکہ پاکستان کو امریکا کی جنگ کے لیے 100 ارب کا نقصان ہوا اور 70 ہزار پاکستانیوں کی جان گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا دوسروں کی جنگوں میں شرکت پاکستان کے مفاد میں نہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ مسلم دنیا میں انتشار ہو جبکہ وزیراعظم نواز شریف کو کہنا چاہیے تھا کہ ہم فریق نہیں ثالث بنیں گے اور یہ بھی واضح کرتے کہ پاکستان ایران کو الگ نہیں رکھنا چاہتا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں