ریاض: سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ ایران دہشت گردی کا مرکز بنا ہوا ہے اور وہ دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے جب کہ ایران نے ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھا۔
امریکا عرب اسلامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ امریکا اوراسلامی دنیا کے درمیان یہ سربراہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اسلام امن کا پیغام دیتا ہے اور بے گناہ کو مارنا پوری انسانیت کو مارنے کی طرح ہے، دہشت گردوں نے مسلمانوں کے قبلے کو نشانہ بنانے کی سازش کی لیکن بدی کی طاقتیں جہاں بھی ہوں ان کے خلاف متحد رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک سینٹر بنانے کا فیصلہ کیا اور اسلامی عسکری اتحاد دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے بنایا گیا ہے، امید کرتے ہیں دیگرممالک بھی اس اتحاد میںٕ شامل ہوں گے۔
سعودی فرمان روا کا کہناتھاکہ شام کے بحران سے نمٹنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے،ہمیں دنیا میں امن و استحکام کے لئے مشترکہ کوشش کرنی ہے، دہشت گردی پوری دنیا کےلئے خطرہ بن چکی ہے۔
شاہ سلمان نے یہ بھی کہا کہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف لڑنے کے لیئے پر عزم ہیں ، چاہیے ان کا کوئی بھی نظریہ یا مسلک ہو،اسلامی فوجی اتحاد بنانے کا مقصد دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے،اسلام امن سلامتی اور روادری کا درس دیتا ہے۔
شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ ایران دہشت گردی کا مرکز بنا ہوا ہے اور وہ دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے جب کہ ایران نے ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو دہشت گردی کا سامنا رہا ہے لیکن ہم نے دہشت گردوں کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی جب کہ داعش سمیت تمام دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ چاہتے ہیں، دہشت گردوں کی معاونت کرنے والوں کا مقابلہ کریں گے اور انہیں انجام تک پہنچائیں گے