زمین سے محبت کااظہار،پاکستان سمیت دنیا بھر میں ارتھ آور کا انعقاد

09:20 PM, 22 Mar, 2025

اسلام آباد: دنیا کے مختلف ممالک کی طرح پاکستان میں بھی ارتھ آور کا انعقاد کیا گیا  جس کے تحت ایک گھنٹے کے لیے غیر ضروری روشنیوں کو بجھا دیا گیا۔

اس عالمی مہم کا مقصد ماحولیاتی آگاہی، توانائی کی بچت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے پر زور دینا تھا۔


پاکستان کے کئی شہروں میں ارتھ آور کی تقریبات منعقد کی گئیں، جن میں عوام، سرکاری اور نجی اداروں نے بھرپور حصہ لیا۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ اور دیگر بڑے شہروں میں اہم عمارتوں اور تاریخی مقامات کی روشنیاں ایک گھنٹے کے لیے بند کر دی گئیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس، مزارِ قائد، مینارِ پاکستان، فیصل مسجد، لاہور فورٹ، وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی اور کئی دیگر نمایاں مقامات اندھیرے میں ڈوب گئے، جبکہ شہریوں نے بھی گھروں اور دفاتر میں غیر ضروری بجلی بند کرکے اس مہم میں شمولیت اختیار کی۔


ارتھ آور ہر سال مارچ کے آخری ہفتے میں منایا جاتا ہے تاکہ ماحولیاتی مسائل، کاربن کے اخراج میں کمی اور توانائی کے بہتر استعمال کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔ یہ مہم 2007 میں ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر (WWF) کے ذریعے شروع کی گئی تھی، اور اب یہ ایک عالمی تحریک بن چکی ہے۔

پاکستان میں WWF پاکستان، سرکاری ادارے، سول سوسائٹی اور کئی نجی کمپنیوں نے اس مہم کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا۔ مختلف شہروں میں سیمینارز، آگاہی واکس اور میڈیا کیمپینز کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کے پیغام کو عام کیا گیا۔


ارتھ آور کے موقع پر سرکاری حکام، ماحولیاتی ماہرین اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بیانات جاری کیے۔ وفاقی وزیر برائے ماحولیات نے اپنے پیغام میں کہا کہ "پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات بڑھ رہے ہیں، اور ہمیں توانائی کے پائیدار استعمال اور ماحول دوست اقدامات پر توجہ دینی ہوگی۔"

WWF پاکستان کے ماہرین نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے عوام کو توانائی کے دانشمندانہ استعمال کی عادت اپنانا ہوگی۔


یہ مہم صرف ایک گھنٹے کے لیے بجلی بند کرنے تک محدود نہیں بلکہ اس کا مقصد ماحول دوست طرزِ زندگی کو فروغ دینا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر روزمرہ زندگی میں توانائی کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جائے تو بجلی کے بحران سے نمٹا جا سکتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان میں ارتھ آور کے بعد ماحولیاتی تنظیموں اور عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صاف توانائی کے ذرائع کو فروغ دیا جائے، جنگلات کی کٹائی پر پابندی لگائی جائے، اور ماحولیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی جائے۔

یہ عالمی مہم دنیا کو یہ پیغام دیتی ہے کہ اگر ہر شخص اور ہر قوم ماحولیاتی تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داری سمجھے تو زمین کو ایک بہتر اور پائیدار مستقبل فراہم کیا جا سکتا ہے۔
 

مزیدخبریں