اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت درخواستوں پر سماعت ہوئی، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے توہینِ عدالت کی درخواستوں پر تحریری جواب جمع کروایا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ نے عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے کے اپنے اقدام کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ جس پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے غیرمشروط معافی مانگ لی۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر اس متعلق عدالت کو مطمئن کریں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 مارچ کو درخواست گزاروں کی ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔
بعد ازاں عدالت نےدرخواست گزاروں کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کا حکم جس میں علامہ ناصرعباس، شہریار آفریدی، شاندانہ گلزار اور فردوس شمیم نقوی کی بھی ملاقات کرانے کا حکم دیا گیاہے۔
یاد رہے کہ 13 مارچ کو مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے بانی پی ٹی آئی سے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات نہ کروانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی تھی۔