اسلام آباد:او آئی سی کونسل اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلمانوں کو دہشتگردی کے ساتھ جوڑا گیا، مذہب کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں، اسلاموفوبیا ایک حقیقت ہے، ہمیں اپنا بیانیہ آگے بڑھانا ہوگا، نائن الیون کے بعد اسلاموفوبیا کی سوچ میں اضافہ ہوا، اسلاموفوبیا کے خلاف اقوام متحدہ میں تاریخی قرارداد منظورہوئی۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا مسلمان ڈیڑھ ارب ہیں لیکن انہیں اہمیت نہیں دی جارہی، تمام مسلمان ممالک کی اپنی اپنی خارجہ پالیسی ہے،افغانستان میں انسانی بحران ہے، وہاں کے لوگ پسند نہیں کرتے کہ انہیں کوئی ڈکٹیٹ کرے،40 سال ہوگئے ہیں کوئی قوم افغانستان کی طرح متاثرنہیں ہوئی۔
کشمیر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ،آج وہ باہر سے لوگوں کو لا کر کشمیر کے ڈومیسائل دے رہا ہے اور مسلمانوں کو اقلیت بنانے کی گھنائونی سازش کر رہا ہے اس پرامت مسلمہ کی خاموشی نہیں ہونی چاہیے ۔
وزیراعظم نے روس یوکرین جنگ بندی کےلیے او آئی سی اور چین کی مشترکہ کوششوں کی تجویز دی اور اسلامی ملکوں کو غیر جانبدار رہنےکا مشورہ دیا،عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی بلاک میں جانے اور جنگ کا حصہ بننے کے بجائے متحد رہ کر امن میں شراکت دار بنیں۔