لاہور:نئی بات میڈیا گروپ کے سرکاری اشتہارات کی بندش کیخلاف ملک بھر میں صحافتی تنظیموں نے احتجاج شروع کر دیا ،مظاہرین نے کہا نئی بات میڈیا گروپ کے سرکاری اشتہارات کی بندش ناقابل قبول ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نئی بات میڈیا گروپ کے کیخلاف حکومتی پابندیوں کے بعد پوری صحافی برادری سراپا احتجاج بن گئی ،لاہور سمیت دیگر شہروں میں بھی مظاہروں کا اعلان کر دیا گیا ،لاہور میں سب سے بڑا مظاہرہ پریس کلب کے باہر کیا گیا جہاں ایک بڑی تعداد میں صحافیوں نے حکومتی بندشوں کیخلاف نعرے لگائے ۔صحافی برادری کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشی قتل بند کیاجائے اور آزاد صحافت کا وعدہ پورا کریں ۔
حکومت محض ایک پروگرام سے اتنا گھبرائی ہوئی کیوں ہے؟@fareedraees #NeoNewsHD #BoloWithTalatHussain #عمران_حکومت #میڈیا_پر_پابندیاں #نیو_پر_دباو #طلعت_حسین pic.twitter.com/to9fcYjkIj
— Neo News Urdu (@NeoNewsUR) March 22, 2022
صحافی برادری کا کہنا ہے نئی بات میڈیا گروپ کے سرکاری اشتہارات کی بندش ناقابل قبول ہے،حکومت آزاد میڈیا کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش کررہی ہے ،سرکاری اشہار بند کرنا صحافیوں کا معاشی قتل ہے،مظاہرین کاکہنا تھا کہ اگر اشتہارات بحال نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کر دینگے ۔
ڈسٹرکٹ پریس کلب خانیوال میں مظاہرین نے کہا،، حکومت آزاد میڈیا کی آوز کو دبانے کی ناکام کوشش کررہی ہے ، نئی بات میڈیا گروپ نے ہمیشہ ملکی مفاد میں صحافت کی ہے۔
چنیوٹ میں صحافیوں نے حکومتی اقدام کے خلاف نعرے بازی کی ،ان کا کہنا تھا تمام صحافی نیو نیوز اور نئی بات میڈیا گروپ کے ساتھ ہیں،حکومت فی الفور اشتہارات پر پابندی ختم کرے ۔
ٹھٹہ میں بھی صحافی برادری اور سول سوسائٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،پریس کلب مکلی کے سامنے صحافیوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے وفاقی حکومت کے صحافت دشمن فیصلے کے خلاف نعرے بازی کی ۔