لاہور،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےکہ ان کی رگوں میں سلیکٹ والا خون نہیں، لاہور کا سیاسی خاندان ہے جو سلیکٹ ہوتا آیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی اور انتخابی اصلاحات سمیت اہم سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا ۔
اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔
میڈیا سےگفتگو میں بلاول بھٹو نےکہا کہ پیپلز پارٹی لانگ مارچ کےلیے تیار تھی، اسلام آباد میں کمرے بھی بک ہوچکے تھے،یہ کس کا آئیڈیا تھاکہ لانگ مارچ سے 10 دن پہلے استعفوں کو لانگ مارچ سے نتھی کرلیں ؟ جب نتھی کرنا تھا تو اس وقت کرتے جب سب فیصلے کر رہے تھے ۔
بلاول بھٹو نےکہا کہ فیصلوں پر نظر ثانی وہ کریں جن کا مؤقف غلط ثابت ہوا ، یہ پیپلز پارٹی کا مؤقف تھا کہ ضمنی الیکشن اور سینیٹ الیکشن لڑیں اور الیکشن لڑ کرہی ہم نے حکومت کو نقصان پہنچایا ۔
مریم نواز کی ٹوئٹ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی نائب صدر کے بیان پر تبصرے کرنا ہے تو وہ پیپلز پارٹی کے نائب صدر سے کہیں گے، وہ جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری رگوں میں سلیکیڈ ہونا شامل نہیں، وہ لاہور کا سیاسی خاندان ہے جو سلیکٹ ہوتا آیا ہے۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سب کے احتساب کے لیے ایک ہی ادارہ ہونا چاہیے، یہ پہلی حکومت ہے جو چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ مانگ رہی ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر انتخابات ڈسکہ الیکشن جیسے ہوں گے۔
ملاقات میں سراج الحق اوربلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر اور انتخابی اصلاحات پر مل کرکام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔