لاہور: امریکی صحافی ڈینئل پرل کے قتل کے ملزم عمر شیخ کو کراچی سے لاہور منتقل کر دیا گیا۔ سندھ حکومت نےعمر شیخ کو سی ٹی ڈی پنجاب کے حوالے کیا۔
نیو نیوز نے سی ٹی ڈی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ عمر شیخ کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سندھ سے پنجاب منتقل کیا گیا ہے۔
عمر شیخ پر امریکی صحافی ڈینئل پرل کو اغوا کے بعد قتل کرنے کا الزام تھا، جنوری 2021 ء میں عدالت نے عمر شیخ اور اس کے 3 ساتھیوں کو بری کرنے کے احکامات جاری کئے تھے ۔
سپریم کورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے مقدمۂ قتل میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت کی اپیل مسترد کر دی تھی جبکہ مرکزی ملزم احمد عمر سعید شیخ کی اپیل منظور کرتے ہوئے ان سمیت چاروں ملزمان کو بری کر دیا تھا۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے دو ایک کے اکثریتی فیصلے سے ان درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ اگر ملزمان کے خلاف کوئی اور مقدمہ نہیں ہے تو اُنھیں فوری طور پر رہا کردیا جائے۔
امریکی صحافی ڈینیئل پرل 2002 میں کراچی میں اغوا کے بعد قتل کر دیے گئے تھے اور اسی برس انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم احمد عمر سعید شیخ کو سزائے موت سنائی تھی۔
اس فیصلے کے خلاف اپیل کا فیصلہ 18 برس بعد دو اپریل 2020 کو ہوا اور سندھ ہائی کورٹ نے ان کی سزائے موت ختم کرتے ہوئے اسے اغوا کے جرم میں سات برس قید کی سزا سے بدل دیا تھا جبکہ دیگر تین ملزموں کو بری کر دیا گیا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیا تھا۔
سپریم کورٹ کے عمر شیخ سمیت اس کے 4 ساتھیوں کو رہا کرنے پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔